Youm e Takbeer 28 May

برادر دوست نعمان علی کی طرف سے یومِ تکبیر کے حوالے سے خصوصی کالم
#28مئی_یوم_تکبیر
.
آج کے دن کچھ لوگوں کے اندر کا امن پسند جاگے گا. امن کے پرچار کی خاطر ایٹم بم کے وجود کی مذمت کرتے نظر آئیں گے. ایسے من پسند امن پسندوں کے نام ایک چھوٹی سی عرض ہے.
جاپان نے امن پسندی کے چکر میں ایٹم نہیں بنایا. شاید وہاں آپ جیسے دانشور زیادہ تھے. اور امریکہ نے استعمال کر لیا. اگر جاپان کے پاس ایٹم ہوتا تو لڑائی کبھی ایٹم تک نہیں پہنچتی. اگر ان سارے امن پسندوں نے سب سے پہلے ایٹم بم بنانے والوں کی مخالفت کی ہوتی تو میں ان کو سرخ، سبز، کالا، پیلا اور نیلا سلام پیش کرتا. مگر یہ من پسند امن پسند صرف 28 مئی کو ہی نظر آتے ہیں. جناب وسعت پسندی و جستجو غلبہ قوموں کے خمیر میں ہوتی ہے. بھارت نے 18 مئی 1974 کو ایٹمی دھماکے کئیے ان امن پسندوں کی وال وزٹ کر لیں. کسی نے 18 مئی کو ایٹم بم کی مذمت نہیں کی ہوگی.
تو جناب ایٹم تباہی لاتا ہے اس میں کوئی شک نہیں. مگر تب تک جب تک کسی ایک فریق کے پاس ہو. بھارت کے بعد یہ ناگزیر ہو چکا تھا کہ آپ ایٹمی دھماکے کرتے. تاکہ خطے میں طاقت کا توازن قائم رہے اور کوئی بھی اس خونی و غیر انسانی کھلونے کو چلانے کی جرات نہ کرے. یہ بات وثوق سے کہتا ہوں اگر 65 71 میں بھارت ایٹمی طاقت ہوتا تو آپ پر ضرور آزماتا. اور کارگل میں جب آپ نے بھارت کی سانسیس بند کی تھی تب تک آپ ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو وہ ضرور آپکو تباہ کرنے کے لیے اسے استعمال کرتا. تسلسل دیکھ لیں. 75 سے لے کر 98 تک آپکی بھارت کے ساتھ ٹون اور پالیسی ہی اور ہے. اور وہ سب اس لیے تھا کہ بھارت کو نفسیاتی برتری حاصل تھی. 98 کے بعد آپکی ٹون بدلی اگر یہ نائن الیون نہ ہوتا تو آج تک آپ بھارت کو بے بس کر کہ اپنے حقوق کا تحفظ مکمل طور پر کر چکے ہوتے.
کشمیر پر ظلم کا سلسلہ شاید تھم چکا ہوتا. اور ہاں جنگ چاہے 65 71 یا 99 سے شدید ہوتی مگر ایٹم نہ چلتا. کیونکہ اب آپ ایٹمی قوت تھے، ہیں اور رہیں گے.
الحمد للہ
#نعمانیات
نعمان علی ہاشم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *