Justice for Farishta
گائے بھینس بچھڑی جب تک مکمل بالغ نہ ہو جائیں اور مُسلسل مخصوص قسم کی آوازیں نکال کر بیل یا بھینسے کو اپنی جانب متوجہ کر کے انہیں باقاعدہ دعوتِ مباشرت نہ دیں تب تک وہ ان سے کوئی جنسی تعلق قائم نہیں کرتے، آس پاس گھومتے رہنے اور مخالف جنس کی کشش رکھنے کے باوجود بھی وہ کبھی ان سے قربت نہیں کرتے یہ جانوروں کی معاشرت ہے ۔۔۔
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ایک مسلمان ملک جسے دنیا پاکستان کے نام سے جانتی ہے جہاں سب سے زیادہ حج و خیرات کرنے والے ہیں جہاں ہر شخص تقریباً فرشتہ نظر آتا ہے میں ایک دس سالہ بچی فرشتہ مہمند کو کسی شیطان صفت نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد نہایت بے دردی سے قتل کر دیا۔۔ ایک تو ظلم اوپر سے سرد مہری پہلے اس کا گلا کاٹا ہاتھ پاؤں کاٹے اور پھر اس کو آگ لگا کر جلا دیا۔۔ سنا تو زبان شل دل ششدر جسم تھرتھرایا روح کانپی مگر آسمان چنگھاڑا نہ زمین چیخی، یہ آسمان کیسے اتنا ستم دیکھ کر برداشت کر لیتا ہے زمین خود پر اتنا سب کچھ کیسے سہہ جاتی ہے خاموشی سے “فرشتہ” کو تار تار کر دیا گیا۔۔۔
چک شہزاد اسلام آباد کا پُررونق علاقہ ہے ۔۔ 15 مئی 2019ء بمطابق 8 رمضان المبارک بروز بدھ کی شام پانچ بجے معصوم فرشتہ کھیلنے کی نیت لیے اپنے گھر سے نکلی وہ کب جانتی تھی کوئی اسکا بھائی یا انکل خراب نیت لیے تاک میں بیٹھا ہو گا ۔۔ ہر واقعہ کی طرح اس میں بھی بچی کا باپ گل محمد رپورٹ درج کروانے دربدر کی ٹھوکریں کھاتا رہا تڑپتا سسکتا رہا کہ میرا جگر گوشۂ مجھ سے کٹتا محسوس ہو رہا ہے مگر سنوائی نہ ہوئی دھرنہ دیا تب جب کر ایف آئی آر درج ہوئی اور پولیس نے پانچ دن بعد قریبی جنگل سے بچی کی مسخ شدہ لاش 19 مئی کی شام برآمد کر لی ۔۔
زیادتی کا شکار 10 سالہ فرشتہ کے بھائی عبدالقیوم کے مطابق جب ایس ایچ او کو بتایا کہ ہماری بہن لاپتہ ہو گئی ہے رپورٹ درج کر لیں تو وہ کہنے لگے کہ وہ کسی کے ساتھ بھاگ گئی ہو گی۔۔ کس کس کا رونا رویا جائے ۔۔ شہزاد ٹاؤن سے آگے ترامڑی چوک میں غمزدہ باپ اپنی کمسن بیٹی کی میت کا تابوت رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے انصاف کا طلبگار ہے ۔۔
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اب تو ایسے واقعات سننے کی اتنی عادت ہو گئی ہے کہ بہت سے دل مضبوط ہو چکے کہیں پر کالے نشان پڑ گئے کچھ بھی اثر انداز نہیں ۔۔ رمضان میں شیطان قید مگر انسان کھلا ہے۔۔
پوچھا گیا پاکستانی حیوان ہیں۔۔۔؟
کہا گیا نہیں… درندو
The body of a girl, identified as Farishta Mohmand, was found dumped in Chak Shahzad, a suburb in Islamabad. It is believed that she had been missing for five days before being found.
Yeah. And it is the failure of our police system who dint record the FIR. Had the FIR been recorded, there were chances she was found safe.