India’s Gao Mootar
پڑوسی ملک بھارت میں بی جے پی کی خاتون راہنما سادھوی پرگیا نے دعوی کیا ہے کہ گائے کا پیشاب پینے اور گوبر کھانے سے ان کا بریسٹ کینسر ٹھیک ہوگیا ہے.
جب کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ شنکر بھائی این وگاڈ نے لوک سبھا میں بحث کے دوران کہا کہ 76 برس کا ہوں اور گذشتہ دس سالوں سے گائے کا پیشاب پیتا ہوں،میری صحت کا راز گاؤ موتر میں پہناں ہے،یہ کینسر کے لئے بہترین علاج ہے.
ادھر بھارتی ریاست راجھستان میں دودھ 20 تا 25 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے اور گائے کا پیشاب 30 سے 50 روپے
فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے،شام کے وقت ڈھابوں میں گائے
کا پیشاب پینے والوں کا رش لگا ہوتا ہے.
ہمارے پاکستان میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے چھ کروڑ گائے پائی جاتی ہیں اور روزانہ ٹنوں کے حساب سے ان کا پیشاب ضائع جاتا ہے.
جنگوں میں آخر کیا رکھا ہے اگر ہم بھارت کو صرف گائے کا پیشاب ہی فروخت کرنا شروع کریں تو ہماری معیشت بہتر
ہوسکتی ہے،ہم روزانہ اربوں روپے کما سکتے ہیں.
اس کے لئے کوریڈور طرز پر پاکستانی سرحد سے بھارتی سرحد تک “موتر سپلائی نہر ” پر بھی غور کیا جاسکتا ہے.
??? ? ? ? ?