Twenty two sub campuses to be closed for Punjab’s seven private universities
#پنجاب کی سات پرائیویٹ یونیورسٹیز کے 22 سب کیمپسز بند کرنے کا حکم
#پنجاب حکومت نے صوبے کی نام ور پرائیویٹ یونیورسٹیز کے سب کیمپسز کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں اور ان پرائیویٹ یونیورسٹیز پر اپنے غیر منظور شدہ سب کیمپسز میں داخلے کرنے پر بھی پاپندی عائد کر دی گئی ہے۔
محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے ان پرائیویٹ یونیورسٹیز کے بورڈآف گورنرز کے چیئرمینز اور وائس چانسلرز کو ان پاپندیوں سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔
محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے جن پرائیویٹ یونیورسٹیز کے سب کیمپسز کو غیر قانونی قرار دیا ہے ان یونیورسٹیز کی تفصیلات درج ذیل ہے:
#یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب لاہور
محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کا بہاولپور، فیصل آباد، گجرانوالہ، ملتان، سیالکوٹ، راولپنڈی، گجرات، سرگودھا کیمپس کو غیر قانونی و غیر منطور شدہ قرار دیا ہے۔ محکمہ نے بتایا ہے کہ سب کیمپسز کھولنے کیلئے یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب لاہور کے آرڈیننس 2002ء کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
یونیورسٹی آف لاہور
یونیورسٹی آف لاہور کے گجرات، پاکپتن، اسلام آباد کے سب کیمپسز غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں اور یہ کیمپسز یونیورسٹی آرڈیننس کی خلاف ورزی کے تحت بنائے گئے ہیں۔
سپیریئر کالج لاہور کا فیصل آباد، سرگودھا ، خان پور اور بہاولپور میں سب کیمپس بند کرا دیے گئے ۔
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کا سیالکوٹ کیمپس غیر قانونی قرار دیا گیا ہے
قرشی یونیورسٹی کے فیروز پور روڈ اور ازمیر ٹاون کیمپس غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں ۔
این سی بی اے اینڈ ای لاہور
نیشنل کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامکس لاہور کے بہاولپور، گجرات، سیالکوٹ، رحیم یار خان کیمپس غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں اور ان سب کیمپسز میں داخلوں پر پاپندی عائد کر دی گئی ہے۔
#محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے ہجویری یونیورسٹی لاہور کے شیخوپورہ سب کیمپس کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔